۱۱ آبان ۱۴۰۳ |۲۸ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Nov 1, 2024
سیدالشهدای خدمت

حوزہ/ خراسان ہاؤسنگ خیراتی انجمن کے صدر اور مینیجنگ ڈائریکٹر، غلامرضا بصیری‌پور، شہید آیت‌الله رئیسی کا ذکر کرتے ہیں کہ وہ جس زمانے میں حرم کے متولی ہوا کرتے تھے اس دوران حرم امام رضا علیہ السلام کی انتظامیہ کمیٹی (آستان قدس رضوی) میں ایک با عمل فرد ہوا کرتے تھے اور ضرورت مندوں پر خاص توجہ دیتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خراسان ہاؤسنگ خیراتی انجمن کے صدر اور مینیجنگ ڈائریکٹر، غلامرضا بصیری‌پور، شہید آیت‌الله رئیسی کا ذکر کرتے ہیں کہ وہ جس زمانے میں حرم کے متولی ہوا کرتے تھے اس دوران حرم امام رضا علیہ السلام کی انتظامیہ کمیٹی (آستان قدس رضوی) میں ایک با عمل فرد ہوا کرتے تھے اور ضرورت مندوں پر خاص توجہ دیتے تھے۔

بصیری‌پور بیان کرتے ہیں کہ ۱۳۹۵ ہجری شمسی میں (تقریبا 8 سلام قبل) شہید رئیسی کی تقرری کے ایک ماہ بعد انہوں نے خیرین کے ساتھ تعاون کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں دو سو خیرین موجود تھے، اور رئیسی نے سب خیرین کو حرم کی ضیافت پر مدعو کیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ضرورت مندوں کے لیے کتنے حساس تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چوں کہ میں خیرین کا سربراہ تھا اس لئے سید ابراہیم رئیسی نے مجھ سے کہا کہ میں آستان قدس اور خیرین کے درمیان رابطہ کار بنوں۔ اس حوالے سے، ایک پانچ رکنی ورکنگ گروپ بنایا گیا جس کا نام «کارگروه محرومیت‌زدایی» رکھا گیا، جو ضرورت مندوں کے لیے رہائش کے انتظامات کو دیکھے گا۔

بصیری‌پور بتاتے ہیں کہ رئیسی جب متولی تھے تو اس دوران، کسی قسم کا محض جھوٹا نعرہ اور وعدہ نہیں کیا تھا بلکہ انہوں نے عملی اقدامات کیے، جیسے جنوبی خراسان میں بہت سے فلاحی کام اور ضرورت مندوں کے لیے رہائش فراہم کرنا۔

ان کے دیگر کارناموں میں حرم کی زمینوں کو ضرورت مندوں کو مختص کرنا اور شہر کے مختلف محلے میں زمین کی ملکیت کے تنازعات کو حل کرنا شامل ہے، جو سال 1359 ہجری شمسی سے باقی رہ گئے تھے، یہ سب اقدامات شہید ابراہیم رئیسی کی عوام کے لیے خدمت گزاری اور عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .